کیا آپ کو معلوم ہے کہ گردن توڑ بخار کا بر وقت علاج کیوں ضروری ہوتا ہے؟ اور اگر اس کی بر وقت تشخیص کے بعد علاج کو یقینی نہ بنایا جائے تو یہ موت کی وجہ بھی بن سکتا ہے؟
آج کے بلاگ میں ہم ان جیسے سوالات کے جوابات جانیں گے۔ اور گردن توڑ بخار کے متعلق چند غلط فہمیوں پر بات بھی بات کریں گے۔
گردن توڑ بخار ایک ایسی بیماری ہے جس میں آپ کے دماغ اور ریڑھ کی ہڈی پر موجود حفاظتی جھلی سوزش کا شکار ہو جاتی ہے۔ یہ جھلی اعصاب، خون کی شریانوں اور حفاظتی سیال (حفاظتی سیال کو سیری بروسپائنل فلوئڈ بھی کہا جاتا ہے) پر مشتمل ہوتی ہے۔ حفاظتی جھلی بنیادی طور پر آپ کے دماغ اور ریڑھ کی ہڈی کو چوٹ وغیرہ سے بچاتی ہے۔ اور جسمانی ڈھانچے کو سپورٹ فراہم کرتی ہے۔
بیکٹیریا، وائرسز، فنگس، اور پراسائٹس ایسی وجوہات ہیں جن کی وجہ سے گردن توڑ بخار لاحق ہوتا ہے۔ یا پھر اس کے خطرات میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ وائرسز یا وائرل انفیکشنز کی وجہ سے زیادہ تر لوگوں کو یہ بیماری لاحق ہوتی ہے۔
گردن توڑ بخار کی وجوہات پر بات کرنے کے بعد اب ہم اس کی علامات کو جان لیتے ہیں۔ ان علامات کو ایک طرح سے آپ کو یاد رکھنا ہو گا تا کہ ان کے ظاہر ہونے کی صورت میں آپ اپنے معالج سے فوری طور پر رجوع کر سکیں۔
گردن توڑ بخار کی علامات
گردن توڑ بخار مختلف عمر کے افراد کو نشانہ بناتا ہے۔ ان میں بچے، نوجوان، خواتین، اور بوڑھے افراد شامل ہو سکتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اس بات کے امکانات ہوتے ہیں کہ گردن توڑ بخار کی علامات بھی مختلف ہوں۔
یہ ممکن ہے کہ جو علامات بچوں میں ظاہر ہوں، وہ بڑوں کو متاثر نہ کریں۔ تاہم ہم یہاں ایسی علامات لکھنے لگے ہیں جو عام ہیں۔ انہی میں سے کچھ علامات بچوں میں ظاہر ہو سکتی ہیں۔ جب کہ کچھ بوڑے افراد کو متاثر کر سکتی ہیں۔
اچانک تیز بخار
گردن میں کھنچاؤ
سر درد
متلی یا قے
توجہ مرکوز کرنے میں مشکل
مرگی کا دورہ
غنودگی یا چلنے میں مشکل
روشنی سے حساسیت
بھوک کی کمی یا پیاس نہ لگنا
ریشز
یہ علامات دو سال سے زائد عمر کے بچوں اور بڑوں میں ظاہر ہوں گی۔ کیا دو سال سے کم عمر بچوں میں اس کی علامات مختلف ہوتی ہیں؟ جی بالکل۔ گردن توڑ بخار کی علامات دو سال سے کم عمر بچوں میں مختلف ہو سکتی ہیں۔ آئیے ان علامات کا جائزہ لیتے ہیں۔
دو سال سے کم عمر بچوں میں علامات
اگر آپ کے بچے کی عمر دو سال سے کم ہے۔ اور وہ گردن توڑ بخار کا شکار ہوتا ہے تو اس میں مندرجہ ذیل علامات ظاہر ہو سکتی ہیں۔
تیز بخار
ہر وقت روتے رہنا
بے چینی
زیادہ سونا
نیند سے جاگنے میں مشکل
دودھ وغیرہ پینے کے لیے بھی نہ جاگنا
سستی
قے
سر میں گلٹی نمودار ہونا
گردن یا جسم میں کھنچاؤ
گردن توڑ بخار کی علامات چاہے بڑوں میں ظاہر ہوں یا بچوں میں، فوری پر معالج سے رجوع کرنا چاہیے۔ کیوں کہ آپ جتنی دیر سے کسی ڈاکٹر کے پاس جائیں گے اس کا علاج اتنا ہی مشکل ہو جائے گا۔
اس کے علاوہ اس بیماری کے علاج میں تاخیر موت کی وجہ بھی بن سکتی ہے۔ اور یہ دوسرے لوگوں میں بھی پھیل سکتا ہے۔
اب گردن توڑ بخار کے علاج پر روشنی ڈالتے ہیں کہ آپ کے پاس اس علاج میں کون سے آپشن ہوتے ہیں۔
گردن توڑ بخار کا علاج
جب آپ اس بیماری کی تشخیص یا علاج کے لیے کسی معالج کے پاس جائیں گے تو وہ مندرجہ ذیل طریقوں سے آپ کا علاج کر سکتا ہے۔
ہسپتال میں علاج
زیادہ تر کیسز میں گردن توڑ بخار کی تشخیص ہونے کے بعد آپ کو ہسپتال میں داخل کر لیا جاتا ہے۔ کیوں کہ اس بیماری میں ڈاکٹر نے آپ کا دن میں کئی بار چیک اپ کرنا ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ ہسپتال میں داخل ہونے کی وجہ سے اس کے پھیلاؤ کا خطرہ بھی کم ہو جاتا ہے۔
ہسپتال میں زیادہ تر مریضوں کو اینٹی بائیوٹک ادویات استعمال کروائی جاتی ہیں۔
ڈی ہائڈریشن یعنی پانی کے کی کمی سے بچنے کے لیے مریضوں کو ڈرپس بھی لگائی جاتی ہیں۔
ان مریضوں کو آکسیجن ماسک بھی لگایا جاتا ہے جنہیں سانس لینے میں مشکل آ رہی ہو۔
کچھ مریضوں کو سٹیرائڈز بھی استعمال کروائے جاتے ہیں تا کہ دماغ میں سوزش نہ ہو۔
گردن توڑ بخار کے مریض کو علاج کے لیے کچھ دنوں کے لیے ہسپتال ٹھہرنا پڑ سکتا ہے۔ اس کے بعد اسے ڈسچارج کر دیا جاتا ہے۔ لیکن جب اس کی علامات زیادہ شدت اختیار کر جائیں تو پھر یہ ممکن ہے کہ مریض کو کچھ ہفتوں کے لیے ہسپتال میں ہی داخل رکھا جائے۔
ڈسچارج کے بعد مریض کو گھر پر بھی کچھ حفاظتی تدابیر اپنانے کی ضرورت ہوتی ہے۔ ان تدابیر کو ایک طرح سے گردن توڑ بخار کا گھر پر علاج بھی کہا جا سکتا ہے۔
گھر پر علاج
اگر آپ کو وائرل انفیکشن کی وجہ سے گردن توڑ بخار لاحق ہوا ہے تو اس بات کے امکانات بہت زیادہ ہیں کہ آپ کو ہسپتال میں داخل نہ کیا جائے۔ کیوں کہ وائرل انفیکشن کی وجہ سے لاحق ہونے والا یہ بخار وقت گزرنے کے ساتھ خود بخود ختم ہونے لگتا ہے۔
چاہے آپ کو بیکٹیریا کی وجہ سے گردن توڑ بخار لاحق ہو یا وائرسز اس کی وجہ بنیں، دونوں صورتوں میں کچھ گھریلو علاج یا تدابیر پر آپ کو عمل کرنے کی ضرورت ہو گی۔
آپ کو زیادہ سے زیادہ آرام کرنا ہو گا۔
اگر آپ کو گردن توڑ بخار کی وجہ سے سر درد یا جسم میں درد محسوس ہو رہا ہے تو پھر آپ کو پین کلرز لینا ہوں گی۔
متلی یا قے کی صورت میں بھی آپ ادویات لے سکتے ہیں۔
گردن توڑ بخار کی علامات اور علاج پر تو ہم نے تفصیل سے بات کر لی ہے۔ اب ہم اس چیز کو جان لیتے ہیں کہ اس کے پھیلاؤ کو کیسے روکا جا سکتا ہے۔
یہ بخار چوں کہ زیادہ تر بیکٹیریا یا وائرسز کی وجہ سے لاحق ہوتا ہے، اس لیے یہ ایک شخص دوسرے فرد میں منتقل ہو سکتا ہے۔ اسی وجہ سے صحت مند افراد کو گردن توڑ بخار کے مریضوں سے فاصلہ برقرار رکھنے کی تلقین کی جاتی ہے۔
گردن توڑ بخار سے بچاؤ
جو لوگ ایسے علاقے میں رہتے ہیں جہاں گردن توڑ بخار بہت زیادہ عام ہے تو پھر انہیں اینٹی بائیوٹک کے حفاظتی انجیکشنز لگائے جا سکتے ہیں۔ ان انجیکشنز سے اس بات کا خطرہ ٹل جائے گا کہ انہیں یہ بیماری اپنا نشانہ بنائے اور پھر ان سے دوسرے افراد میں منتقل ہو۔
حفاظتی انجیکشنز کے ساتھ آپ نے اس بات کو بھی یقینی بنانا ہے کہ آپ کی کوئی بھی ذاتی چیز، جیسا کہ تولیہ یا جوتے، وہ لوگ استعمال نہ کریں جنہیں گردن توڑ بخار کا سامنا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ آپ کو چاہیے کہ بار بار اینٹی بیکٹیریل صابن سے اپنے ہاتھ دھوئیں۔ اگر ممکن ہو تو فیس ماسک استعمال کریں۔
آخری الفاظ
اس بلاگ میں ہم نے کوشش کی ہے کہ گردن توڑ بخار کے متعلق آپ کو تفصیلی معلومات فراہم کی جائیں۔ ہم نے اس بلاگ میں گردن توڑ بخار کی علامات، وجوہات، علاج، اور اس سے بچاؤ کو روکنے کی تدابیر لکھی ہیں جن پر عمل کرنا آپ کے لیے بہت ضروری ہے۔ اگر آپ کا اس بیماری کے متعلق کوئی بھی سوال ہو تو نیچے کمنٹس میں ہم سے پوچھ سکتے ہیں۔ اس بلاگ کو زیادہ سے زیادہ شئیر تا کہ لوگ اس بیماری کے متعلق جان سکیں اور انہیں اس سے بچاؤ میں مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ مزید معلومات کے لیے مشورہ سے جڑے رہیں۔