کائروپریکٹر کسے کہتے ہیں اور کائروپریکٹک طریقہ علاج میں کون سی احتیاط برتنی چاہیے؟ 

یہ تصویر کائروپریکٹک طریقہ علاج کو ظاہر کر رہی ہے۔

Table of Contents

کیا آپ بھی کمر اور گردن کے درد کا شکار ہیں؟ اور ادویات استعمال کیے بغیر اس سے نجات پانا چاہتے ہیں؟ تو پھر آپ کے لیے کائرو پریکٹر ایک بہترین آپشن ہے۔ 

کیا آپ نہیں جانتے کہ کائروپریکٹر کسے کہتے ہیں اور کائروپریکٹک طریقہء علاج کیا ہے؟ 

کائرو پریکٹر ایک لائسنس یافتہ طبی معالج کو کہتے ہیں۔ جو آپ کے جسم کو اس قابل بناتا ہے کہ وہ ادویات کے بغیر درد اور اس طرح کی دوسری بیماریوں سے چھٹکارا پا سکے۔ 

 ایک کائروپریکٹر ہاتھوں اور خاص آلات کی مدد سے بڑی احتیاط کے ساتھ آپ کے جوڑوں، ہڈیوں، اعصاب، اور پٹھوں کی قوت کو بہتر بناتا ہے۔ تا کہ آپ سرجری اور میڈیسن کے بغیر بھی طبی مسائل سے نجات پا سکیں اور صحت مند زندگی گزاریں۔ 

تو چلیے پھر ان فوائد پر بات کرتے ہیں جو کائروپریکٹک علاج سے آپ کو حاصل ہو سکتے ہیں۔  

کائروپریکٹک طریقہ علاج کی افادیت

اگر آپ جوڑوں یا پٹھوں کے طبی مسائل لاحق ہونے کی صورت میں ادویات استعمال نہیں کرتے۔ اور ایک کائروپریکٹر کے پاس جاتے ہیں تو آپ کو مندرجہ ذیل فوائد حاصل ہو سکتے ہیں۔ 

کمر درد سے نجات

کیا آپ بھی کمر درد کی وجہ سے پریشان ہیں؟ اور آفس میں گھنٹوں تک بیٹھنے یا روزمرہ کے کام سرانجام دینے سے اس درد کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے؟ 

گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ 

کیوں کہ ایک کائروپریکٹر کی مدد سے آپ آسانی کے ساتھ دوبارہ صحت مند زندگی کا آغاز کر سکتے ہیں۔ ہو سکتا ہے کہ آپ کے ذہن میں یہ سوال آ رہا ہو کہ آخر کائروپریکٹر کی مدد سے ہی کیوں درد سے چھٹکارا پایا جائے؟ 

اس سوال کا جواب امریکن کالج آف فزیشنز کی جانب سے دیا گیا ہے۔ ان فزیشنز کے مطابق کمر درد سے نجات پانے کے لیے آپ کو سب سے پہلے ورزش، یوگا، اور کائروپریکٹک جیسے علاج کے طریقے آزمانے چاہئیں۔ کیوں کہ یہ طریقے ہر کسی کے لیے محفوظ ہوتے ہیں- اور ادویات کے برعکس ان کے مضر صحت اثرات بھی نہیں ہوتے۔ 

ایک کائروپریکٹر ہاتھوں کی مدد سے آپ کی ریڑھ کی ہڈی اور کمر کے نچلے حصے کے پٹھوں حرکت دیتا ہے۔ جس سے آپ کا درد کم ہونے لگتا ہے۔ اس کے علاوہ ایک کائروپریکٹر آپ کو ورزش اور خاص غذائیں استعمال کرنے کا بھی مشورہ دے سکتا ہے۔ 

دماغی صحت اور موڈ میں بہتری

یہ چیز آپ کے لیے حیرانگی کا باعث ضرور بنے گی- کہ ایک کائروپریکٹر آپ کے موڈ اور دماغ کی صحت کو بھی بہتر بنا سکتا ہے۔ یہ بات تو آپ بخوبی جانتے ہوں گے کہ جسمانی اور دماغی صحت کا آپس میں تعلق ہوتا ہے۔ 

جب آپ کو جسمانی بیماریاں اپنا شکار بناتی ہیں تو آپ کو دماغی مسائل لاحق ہونے کے خطرات بھی بڑھ جاتے ہیں۔ پٹھوں، جوڑوں، اور ہڈیوں کی بیماریاں بھی انہی مسائل میں شامل ہیں۔ لیکن ایک کائروپریکٹر ان جسمانی بیماریوں کو کنٹرول کر کے آپ کو دماغی مسائل سے بچاؤ میں مدد دیتا ہے۔ 

اس ضمن میں نیشنل لائبریری آف میڈیسن میں ایک ریسرچ بھی شائع ہوئی تھی۔ اس ریسرچ میں یہ بات سامنے آئی تھی۔ کہ کائروپریکٹر جب پٹھوں کی صحت میں بہتری لاتے ہیں تو اس سے موڈ خوش گوار ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کائروپریکٹرز کو یہ مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ مریض کے ساتھ انتہائی دوستانہ ماحول میں بات چیت کریں۔ 

اعصابی مسائل کا خاتمہ

پٹھوں اور جوڑوں کی صحت میں بہتری آتی ہے تو آپ کے اعصاب مؤثر طریقے سے کام کرنے لگتے ہیں۔ جب آپ کے اعصاب بہتر طریقے سے کام کرتے ہیں تو اس سے آپ کا ذہنی دباؤ بھی کم ہوتا ہے۔ وہی بات کہ کائروپریکٹر آپ کی دماغی صحت میں بہتری لا سکتا ہے۔ 

کائروپریکٹک طریقہ علاج سے اعصابی مسائل کا کم وقت میں خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔ اس سے آپ کا مدافعتی نظام بھی مضبوط ہو سکتا ہے۔ اسی لیے ماہرین یہ کہتے ہیں کہ مستقبل میں بھی آپ میں بیماریوں کے خطرات کم ہو جاتے ہیں۔ 

اگر آپ کو ریڑھ کی ہڈی کے مسائل کی وجہ سے اعصاب کی بیماریوں کا سامنا ہے۔ تو ایک کائروپریکٹر آپ کے لیے بہترین آپشن ہو گا۔ کائروپریکٹر آپ کی ریڑھ ہڈی کے پٹھوں کو درست کرتا ہے۔ اور اگر یہ ٹیڑھے پن کا شکار ہو چکی ہو تو اس کو سیدھا کرتا ہے۔ جس سے آپ کے اعصاب مضبوط ہونے لگتے ہیں۔ 

اب اگر آپ کو مستقبل میں کسی بھی قسم کی اعصابی بیماریوں کا سامنا کرنا پڑے تو ادویات استعمال کرنے کے بجائے کسی کائروپریکٹر سے رابطہ کریں۔ 

گردن کے درد میں کمی

کیا گردن درد کی وجہ سے آپ کی روٹین متاثر ہو رہی ہے؟ اگر ہاں تو پریشانی کی بات نہیں ہے۔ گردن کے درد کو کائروپریکٹک طریقہ علاج سے آسانی کے ساتھ کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ 

ایک کائروپریکٹر آپ کی کمر اور گردن کے پٹھوں میں کھنچاؤ کو کم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ آپ کی رہنمائی کرتا ہے کہ آپ کو کون سے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہو گی۔ جن سے اس درد میں کمی آئے گی۔ 

بعض اوقات ریڑھ کی ہڈی کی بیماریوں اور عمر میں اضافے کی وجہ سے بھی آپ کو گردن کے درد کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ایسے افراد اور خاص طور پر خواتین کے لیے کائروپریکٹر کے پاس جانا ضرورری ہو جاتا ہے۔ 

پب میڈ میں شائع ہونے والی ایک ریسرچ میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ جن خواتین کو ریڑھ کی ہڈی میں دباؤ کا سامنا تھا، وہ جب کائروپریکٹر کے پاس گئیں تو ان کی گردن کے درد اور کھنچاؤ میں کمی آئی۔ 

بلاگ کے اس حصے تک آتے ہوئے آپ نے ایک بات نوٹ کی؟ وہ بات یہ ہے کہ ریسرچز میں یہ چیز بار بار ثابت ہو رہی ہے کہ کائروپریکٹک طریقہ علاج مؤثر طریقے سے درد اور کھنچاؤ جیسی علامات کی شدت میں کمی لاتا ہے۔  

جوڑوں کی صحت بھی بہتر ہو

عمر میں اضافے اور گٹھیا جیسی بیماریوں کی وجہ سے آپ کے جوڑوں کی صحت متاثر ہونے لگتی ہے۔ جس سے آپ کو چلنے پھرنے اور اٹھنے بیٹھنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ آپ کے لیے جوڑوں کو موڑنا مشکل ہو جاتا ہے۔ 

لیکن ایک کائروپریکٹر احتیاط کے ساتھ آپ کے جوڑوں کو بہتر بناتا ہے۔ جس سے آپ آسانی کے ساتھ حرکت کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ آپ میں گٹھیا کی شدت کم ہونے لگتی ہے۔ جس سے مستقبل میں بھی اس کے خطرات کم ہو جاتے ہیں۔ 

اگر آپ جوڑوں کے مسائل کا شکار ہو چکے ہیں تو مہنگی ادویات کی وجہ سے پریشان نہ ہوں۔ کائروپریکٹر سے رابطہ کر کے آپ جوڑوں کی صحت کو بہتر بنا سکیں گے۔ اور وہ بھی بنا مہنگی ادویات استعمال کیے بغیر۔  

کھلاڑیوں کے لیے بھی ضروری

کائروپریکٹک طریقہ علاج کھلاڑیوں کے لیے بھی بہت اہم ہوتا ہے۔ کئی مرتبہ کھیل کے دوران ایک کھلاڑی کے پٹھوں میں کھنچاؤ آ جاتا ہے یا پھر اس کے جوڑ سوزش کا شکار ہو جاتے ہیں۔ 

ایسے کھلاڑیوں کے لیے بھی ایک کائروپریکٹر سے رابطہ ضروری ہوتا ہے۔ کائروپریکٹرز ٹشوز اور پٹھوں کو وآپس اصلی حالت پر لے آتے ہیں جس سے کھنچاؤ اور تکلیف میں کمی واقع ہوتی ہے۔ 

اس کے علاوہ ایک کائروپریکٹر کھلاڑیوں کو مخصوس ورزش کا مشورہ بھی دے سکتا ہے جو درد اور کھنچاؤ کو کم کرنے میں مددگار ہوتی ہے۔ تاہم بہت سارے کھلاڑی کائروپریکٹر سے رابطہ نہیں کرتے اور خود سے ادویات استعمال کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ 

اس طرح ادویات کو استعمال کرنا کسی بھی معالج سے کی طرف سے تجویز نہیں کیا جاتا۔ البتہ طبی ماہرین یہ رائے ضرور رکھتے ہیں کہ جوڑوں، پٹھوں، ٹشوز، اور ریڑھ کی ہڈی کے مسائل کی صورت میں ایک کائروپریکٹر سے رابطہ ضرور کرنا چاہیے۔ 

کائروپریکٹک طریقہ علاج کے نقصان

کیا کائروپریکٹک طریقہ علاج کے نقصان بھی ہوتے ہیں؟ یہ ایک عام سوال ہے جو ہر دوسرا شخص پوچھتا ہوا نظر آتا ہے۔ 

اس کا جواب ہاں اور نہیں دونوں صورتوں میں ہو سکتا ہے۔ 

اگر آپ کا کائروپریکٹر ایک لائسنس یافتہ اور تجربہ کار ماہر ہے تو اس بات کے امکانات نہ ہونے کے برابر ہوں گے کہ آپ کو کسی نقصان کا سامنا کرنا پڑے۔ لیکن کائروپریکٹر کے نا تجربہ کار ہونے کی صورت میں آپ کو نقصانات کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ 

اسی لیے میری آپ کو یہی تجویز ہے کہ ایک کائروپریکٹر کا انتحاب ہمیشہ مشورہ کے پلیٹ فارم سے کریں۔ کیوں کہ اس پلیٹ فارم پر ہر کائروپریکٹر لائسنس یافتہ اور تجربہ کار ہے۔ 

کائروپریکٹک طریقہ علاج کی احتیاط

کائروپریکٹک طریقہ علاج میں آپ جانتے ہیں کہ پٹھوں اور ٹشوز وغیرہ پر دباؤ ڈالا جاتا ہے، اس لیے کچھ بیماریاں لاحق ہونے کی صورت میں آپ کو کائروپریکٹر کے پاس نہیں جانا چاہیے۔ یا پھر اسے پہلے سے بتانا ہو گا کہ مجھے یہ طبی مسائل لاحق ہیں۔ 

وہ کون سی بیماریاں ہیں جن کی صورت میں آپ کو احتیاط کرنی چاہیے، انہی کے متعلق ہم ابھی جانتے ہیں۔ 

ہرنیا

ہرنیا ایک ایسی بیماری ہے جس میں آپ کی ریڑھ کی ہڈی کی ایک ڈسک مؤثر طریقے سے کام نہیں کرتی۔ یہ بیماری زیادہ تر کمر کے نچلے حصے کو متاثر کرتی ہے۔ اس لیے اگر آپ کی ڈسک کام نہیں کر رہی تو ابتدا میں ہی اپنے کائروپریکٹر کو آگاہ کریں۔ 

ہڈیوں کا بھربھرا پن

ہڈیوں کا بھربھرا پن اس بیماری کو کہتے ہیں جس میں آپ کی ہڈیاں کمزور ہو جاتی ہیں۔ جس کی وجہ سے معمولی سی چوٹ سے بھی ان کے ٹوٹنے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔ کائروپریکٹک طریقہ علاج میں آپ کی ہڈیوں پر بھی دباؤ آ سکتا ہے، اس لیے آپ کو اپنے کائروپریکٹر کو پہلے اس بارے میں آگاہ کرنا ہو گا۔ 

بون میرو کینسر

بون میرو کینسر ایک جان لیوا بیماری ہے جس کے لاحق ہونے کی صورت میں بھی آپ کو کائروپریکٹر کے پاس جانے سے پہلے اپنے آنکالوجسٹ سے ڈسکس کرنا ہو گا۔ اور جسم کی ہڈیوں پر کائروپریکٹک علاج کے دوران کسی بھی قسم کے دباؤ سے گریز کریں۔ 

گٹھیا

گٹھیا آپ کے جوڑوں کو متاثر کرتی ہے۔ اور یہ کافی تکلیف دہ ہوتی ہے۔ اس لیے اگر آپ کو یہ بیماری لاحق ہے اور آپ کائروپریکٹر کے پاس جانے کا سوچ رہے ہیں تو پہلے اسے اپنی بیماری کے بارے میں آگاہ کریں۔ یا پھر اپنے معالج سے ڈسکس کریں کہ آپ کو کائروپریکٹر کے پاس جانا چاہیے یا نہیں۔ 

ریڑھ کی ہڈی کی بیماریاں

ریڑھ کی ہڈیوں کی بیماریوں کی وجہ سے آپ کی ہڈیوں کے جوڑ سوزش کا شکار ہو جاتے ہیں اور موثر طریقے سے اپنا کام نہیں کرتے۔ بعض اوقات وقت گزرنے کے ساتھ یہ علامات شدت اختیار کر جاتی ہیں۔ ریڑھ کی ہڈی کے مسائل کی صورت میں کائروپریکٹک طریقہ علاج کے دوران آپ کو احتیاط کی ضرورت ہو گی۔ 

اختتام

اس بلاگ میں ہم نے یہ کوشش کی ہے کہ کائرپریکٹک طریقہ علاج اور اس کے فوائد پر تفصیل سے بات کی جائے۔ یقیناً آپ کو یہ معلوم ہو گیا ہو گا کہ کیسے یہ طریقہ علاج ادویات کے مقابلے میں زیادہ فائدہ مند ہے۔ تو ابھی مشورہ کی ایپ پر آئیں اور کسی قابل اور تجربہ کار کائروپریکٹر سے رابطہ کریں۔ 

سوالات اور جوابات

کائروپریکٹر کا انتحاب کیسے کرنا چاہیے؟ 

سب سے پہلے تو یہ چیک کریں کہ کائروپریکٹر لائسنس یافتہ ہے یا نہیں۔ اور اس کا تجربہ کتنا ہے اور کتنے مریض اب تک اس سے شفا یاب ہو چکے ہیں۔ اگر آپ یہ سب نہیں کرنا چاہتے تو آسانی سے مشورہ کی ایپ ڈاؤن لوڈ کریں اور کسی بھی لائسنس یافتہ اور تجربہ کار کائروپریکٹر سے رابطہ کریں۔ 

کائروپریکٹک طریقہ علاج کیوں مفید ہے؟ 

ادویات کے برعکس کائروپریکٹک طریقہ علاج زیادہ مفید اور محفوظ ہوتا ہے۔ کیوں کہ اس میں آپ کو ادویات کے مضر اثرات جیسے مسائل کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔ اور آپ کم وقت میں جوڑوں، پٹھوں، اور ہڈیوں کے درد سے نجات پا لیتے ہیں۔ 

Chiropractor Meaning in Urdu 

یہ سوال بہت زیادہ عام ہے کہ کائروپریکٹر کا اردو میں مطلب کیا ہوتا ہے۔ کائروپریکٹڑ ایسے طبی معالج کو کہا جاتا ہے جو ہاتھوں اور مخصوص آلات کی مدد سے آپ کے پٹھوں، اعصاب، جوڑوں، ہڈیوں، اور ٹشوز کے کام کرنے کی صلاحیت کو بہتر بناتا ہے۔ 

Chiropractor Meaning in Urdu and Pronunciation 

اردو میں اس کا تلفظ کائروپریکٹر ہو گا۔ اور اس سے مراد ایسا ہیلتھ کئیر پروفیشنل ہوتا ہے جو ادویات تجویز کیے بنا آپ کو ہڈیوں، جوڑوں، اور پٹھوں وغیرہ کے مسائل سے نجات پانے میں مدد دیتا ہے۔  

Chiropractor in Pakistan 

پاکستان میں ایسے بہت سارے کائروپریکٹر ہیں جن کے متعلق آپ معلومات حاصل کر کے ان سے رابطہ کر سکتے ہیں۔ لیکن کیسے؟ مشورہ کے پلیٹ فارم سے۔ کائروپریکٹر سے رابطہ کرنے کے لیے آپ ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں۔ 

Share :

Thank you

Join the waitlist today – we’re bringing patients a smarter way to manage their health journey with AI-powered progress tracking and personal insights.

Mashwara For Doctors
Already Launched

Choose your profile for pre- registration

Doctor

User